Sunday, November 24, 2013

اس زمین نے انسانی تاریخ کا سب سے حیرت انگیز معاشرہ دیکھ رکھا ہے جہاں ۔۔۔

بادشاہ کے دربار میں ایک ایسا مقدمہ پیش ہوا جہاں کرایہ دار دعوی کر رہا تھا کہ مکان میں برآمد ہونے والا خزانہ مالک مکان کا ہے جبکہ مالک مکان کا موقف تھا کہ وہ گھر کرائے پر دے چکا ہے لہذا خزانہ کرایہ دار کا حق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ دونوں کو ڈر تھا کہ اگر ناحق لیا تو قیامت والے دن پکڑ ہوگی ۔۔۔۔

بازار میں ایک شخص گھوڑا خرید رہا تھا اور قیمت سن کر کہنے لگا کہ یہ قیمت تم نے کم بتائی کہ جبکہ اس گھوڑے کی قیمت اس سے زیادہ ہونی چاہئے اسکی قیمت بڑھاؤ اور پھر " خریدار " اس گھوڑے کی قیمت بڑھاتے بڑھاتے ایک مناسب حد تک لے آیا اور گھوڑا خرید لیا ۔۔۔۔۔ اسکو ڈر تھا کہ اگر اس گھوڑے کو بیچنے والی کی کسی مجبوری یا کم علمی کی بدولت کم قیمت پر لے لیا تو قیامت والے دن پکڑ ہوگی ۔۔۔۔۔۔

یہ صحابہ کرام کا دور تھا ۔ تاریخ انسانی کا ایک سنہری دور ۔۔۔۔

اس معاشرے کی خوبصورتی اور حسن کا اصل راز صحابہ کرام (ر) کے دلوں میں جگمگاتا ہوا ایمان تھا ۔ انکی نمازیں ، جہاد ، اخلاق ، آپس کی محبت اور شفقت ، انصاف غرض وہ سب کچھ جس نے اس معاشرے کو ایک بے مثال معاشرہ بنایا تھا اسی ایمان کی بدولت تھے ۔

اور یاد رکھیے ۔۔۔۔۔۔۔۔ " ایمان نافذ نہیں کیا جا سکتا " ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج ہم احمقوں کی طرح اس سنہری دور کو آنکھوں میں سجائے طاقت حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں اور اسکے لیے ایک دوسرے کے گلے کاٹ رہے ہیں ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر کسی طرح ریاستی طاقت ہاتھ آگئ تو ویسا ہی معاشرہ بزور طاقت دوبارہ بنایا جا سکتا ہے ۔

پیارے بھائیوں اس بات کو خوب سمجھ لو کہ ریاستی طاقت اسلام کے کچھ احکام ہی نافذ کر سکتی ہے ۔ " ایمان نافذ نہیں کر سکتی " ۔

ایمان نافذ کیا ہی نہیں جا سکتا ۔ یہ صرف لوگوں کے دلوں پر محنت سے آسکتا ہے ۔ وہ محنت جس سے ہم جی چرا رہے ہیں ۔ وہ محنت جو حضور (ص) اور صحابہ کرام ساری زندگی کرتے رہے ۔

اور جب تک لوگوں کے دلوں میں ایمان نہیں جاگے گا کوئی اسلامی معاشرہ وجود میں نہیں آسکے گا ۔ چاہے جتنی طاقت استعمال کر لو ۔

میں اس محنت کو ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں ۔ وہ مجھے حق اور خیر کا سرچشمہ نظر آرہا ہے ۔ وہ ہر مسلک اور فرقے سے بالاتر ہو کر " ایمان والوں " کی ایک جماعت تیار کر رہے ہیں ۔ میں ان میں شامل ہونے کے لیے تڑپ رہا ہوں ۔ میں تمھارے جھگڑوں ، فساد اور دنگوں سے بیزار ہوں اور تمھاری ہر تنقید اور اعتراض سے بےنیاز ۔۔۔۔۔
علی احمدچوہدری

Kaarobaar Mein Kaamyaab Kaise Hon

Kaarobaar Mein Kaamyaab Kaise Hon

                                                                     
                                                                      Self Help Book






Shahra-e-zindagi par kamyabi ka safar




Shahra-e-zindagi par kamyabi ka safar




Self Help Book





Aaj Nahi To Kabhi Nahi


      Aaj Nahi To Kabhi Nahi


 Self Help Books


Download

Saturday, November 23, 2013

Farhang e Asfiyah فرہنگ آصفیہ


اردو کی قدیم لغت



Read Online
V-1    V-2    V-3    V-4




                                                      Download Links Below
                                                        V-1     V-2     V-3    V-4

Hum Pay Mushkilain Kiun Aati Hain



Download Shikwa and Jawab e shikwa
Right click on the names and click "save link as"

ذیابیطس سے آگاہی


…جویریہ صدیق…
14 نومبر کو دنیا بھر میں ذیابیطس کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ذیابیطس جس کو عرف عام میں شوگر بھی کہا جاتا ہے اس بیماری میں خون میں گلوکوز کا تناسب ایک حد سے تجاوز کر جاتا ہے۔ذیابیطیس کی دو اقسام ہیں۔
ذیابیطس ٹائپ ون
ذیابیطس ٹائپ ٹو

ٹائپ ون عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتی ہے ،اس میں انسانی جسم میں انسولین بنانے کی صلاحیت یا تو ختم ہو جاتی ہے یا پھر کم ہوجاتی ہے۔دوسری قسم کی ذیابیطس کا شکار زیادہ ترعمر رسیدہ لوگ ہوتے ہیں اور اس میں خون میں گلوکوز کی تعداد ایک حد سے بڑھ جاتی ہے۔دوران حمل بھی دو سے پانچ فیصد خواتین ذیابیطس کا شکار ہوجاتی ہیں یہ اس کی تیسری قسم ہے۔

اس وقت دنیا بھر میں17 کروڑ افراد ذیابیطس کی قسم دو کا شکار ہیں اور پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 65 لاکھ کے قریب افراد ذیابیطس’ٹائپ ٹو‘ کا شکار ہیں۔90 کی دہائی سے اس مرض میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اس کی اہم وجوہات میں جنیاتی اور ماحولیاتی عوامل کارفرما ہیں وزن کی زیادتی ،جسمانی ورزش میں کمی،خاندان میں پہلے سے اس بیماری کا موجود ہونااور متوازن خوراک کا نا استعمال نا کرنا شامل ہیں۔

ذیابیطس کسی بھی شخص کو ہو سکتی ہے اس کی علامتوں میں شدید پیاس،پیشاب کا بار بار آنا،وزن میں کمی،کمزوربصارت،پیروں کا جلنا اور جلد تھک جانا شامل ہے۔اگر یہ علامتیں بہت شدت کے ساتھ ظاہر ہوں تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور شوگر ٹیسٹ کروانی چاہیے۔اگر اس بیماری کا جلد علاج شروع نہ کیا جائے تو ابتدائی طور پر بے ہوشی،جلد کے امراض اور تیزابیت ہوسکتی ہے اور بعد میں گردوں کی خرابی ،آنکھوں کی بینایی کا متاثر ہونا ، دل کا عارضہ،فالج اور زخم کی خرابی کے باعث پاؤں یا ٹانگ کا نچلا حصہ کاٹنا پڑ جاتا ہے۔

ذیابیطس کا علاج صرف دوئی اور پرہیز سے ہی ممکن ہے،جو لوگ ڈاکٹر کی دی ہو ادویات اور مشورے پر عمل کرتے ہیں وہ بہت آرام سے ایک مستعد زندگی گزار رہے ہیں۔ذیابیطس ٹائپ ون میں انسولین کے انجکشن لگائے جاتے ہیں جبکہ ٹائپ ٹو میں دوا اور غذا کے ذریعے سے شوگر کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔دوا کے ساتھ ساتھ اس مرض میں مبتلا افراد کے لے روزانہ تیس منٹ چہل قدمی بہت ضروری ہے۔ میٹھے سے ہر ممکن طور پر پرہیز کریں اور میٹھا کھانا مقصود ہو تو مصنوعی شکر کا استعمال کریں۔اجناس کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں اور چکنائی سے پرہیز کریں۔گھی سے پرہیز کریں اور اگر استعمال ناگزیر ہے تو تیل استعمال کیا جائے۔بیکری کی اشیاء سے بلکل دور رہاجائے اور تازہ سبزیوں اور سلاد کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے۔اس کے ساتھ پانی کا استعمال بہت زیادہ کریں دن میں کم از کم دس گلاس ضرور پیے جائیں۔
ذیابیطس کو ختم تو نہیں کیا جاسکتا لیکن احتیاط سے معمولات زندگی میں خلل نہیں پڑتا، متوازن خوراک، باقاعدہ ورزش، تمباکو نوشی سے پرہیز،کھانے میں لمبا وقفہ نا کرنے، نمک کا کم سے کم استعمال ان چیزوں کا دھیان رکھا جائے تو شوگر سے کبھی بھی معمولات زندگی متاثر نہیں ہوں گے۔ پاکستان میں زیادہ تر افراد اس بیماری کے حوالے سے لا علمی کا شکار ہیں اس کی وجوہات،علاج کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے بتائی گئی علامات میں سے کوئی بھی علامت آپ میں شدید طور پر سامنے آئے تو اپنا علاج خود نا کریں بلکہ فی الفور ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ اگر علاج نا کرایا جائے اور احتیاط نا برتی جائے تو یہ مرض قبل از وقت انسان کو موت کے منہ میں دھکیل سکتا ہے۔تاہم دوا ورزش اور غذا میں توازن سے اس موذی مرض کو مکمل کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے۔ 

Damagi Kamzori ka Elaaj


جب صحافی خود خبر بن جائے!


…جویریہ صدیق…


پاکستان میں سچ بولنا آسا ن ہے اور نا ہی لکھنا، جب بھی کوئی صحافی ایک حد سے زیادہ سچ لکھتا ہے یا جھوٹ چھاپنے سے انکار کردیتا ہے تو یہ معاشرہ اس کو خود خبر بنا دیتا ہے۔ پاکستان میں صحافیوں کے لیے حالات نائن الیون کے بعد سے سازگار نہیں کبھی انہیں دہشت گردوں کا سامنا پڑتا ہے تو کبھی ایجنسیوں کے احکامات کبھی سیاسی جماعتوں کے اسلحہ برادر ونگ ان کو تنگ کرتے ہیں تو کبھی اپنے ہی دفاتر میں ان کو مشکلات کا سامنا پڑتا ہے لیکن پھر بھی بہت سے صحافی دن رات محنت کرکے سچ اور حقائق عوام کے سامنے لا رہے ہیں۔ پاکستان میں اب تک بہتر صحافی اپنے فرض کی ادائیگی میں اپنی جان سے ہاتھ گنوا بیٹھے ہیں اور آج تک کسی بھی صحافی کے قاتل کو سزا نہیں سنائی گی۔ صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی پی جے) کے مطابق صحافیوں کے لیے پاکستان دنیا کا پانچواں خطرناک ملک ہے۔ اگر اس سال کی صورتحال کا جایزہ لیا جائے تو ماضی قریب میں 9 محرم الحرام کو دھماکے میں کراچی میں متعدد صحافی زخمی ہوئے، ان کی مدد تو کرنا دور کی بات کسی نے ان کی عیادت کرنا بھی گوارا نا کیا۔ 12 اکتوبر 2013 کو خیبر پختونخواہ کے ضلع کرک میں منشیات کے بڑھتے ہوئے کاروبار کے بارے میں خبر دینے والے صحافی ایوب خٹک کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اس سے پہلے 13 صحافیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے اور یہاں سے خبر دینا جان جوکھوں کا کام ہے، اسی سال 16 اپریل کو مقامی اخبار کے اسلم درانی دوران فرایض پشاور میں خود کش حملے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بلوچی اور اردو میں شائع ہونے والے روزنامے کے سب ایڈیٹر عبدالرزاق بلوچ 24 مارچ کو لاپتہ ہوئے تھے اور 21 اگست 2013 کو سرجانی ٹاوٴن کے ویرانے سے ان لاش ملی۔ یکم مارچ 2013 کو بلوچستان کے علاقے قلات میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے سینیئر صحافی محمود آفریدی کو قتل کردیااورشمالی وزیرستان ایجنسی کے سینیئر صحافی ملک ممتاز کو 27 فروری کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ جنوری میں دوران ڈیوٹی تین صحافیوں مرزا اقبال حسین، سیف الرحمان اور عمران شیخ نے کوئٹہ بم دھماکے میں جام شہادت نوش کیا۔ اگر صورتحال 2012 کی ہو تب بھی صحافیوں کے لیے حالات بدترین رہے۔ کراچی میں نومبر کے مہینے میں مقامی اخبار کے ثاقب خان کو قتل کردیا گیا، صوبہ بلوچستان میں نومبر میں ہی نیوز چینل کے رحمت اللہ عابد، اکتوبر کے مہینے میں خیرپور سندھ میں نیوز چینل کے مشتاق خند، ماہ ستمبر میں صوبہ بلوچستان میں عبدالحق بلوچ، کوئٹہ میں عبدالقادر حاجی زئی اور نیوزچینل کے رزاق گل کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، خیبر پختونخوا میں جنوری میں مکرم خان عاطف نے ادائیگی فرائض کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ سلیم شہزاد اسلام آباد کے صحافی جن کے شب و روز صرف خبر کے ساتھ وابستہ تھے، وہ خود اک روز خبر کا حصہ بن گئے۔ نوجوان صحافی ولی خان بابر کے قاتلوں نے کیا دستانے پہنے ہوئے تھے جو اب تک قاتلوں کا سراغ نہیں ملا اور ان کے کیس کو سندھ سے پنجاب منتقل کردیا گیا۔ مکرم خان ہوں، عارف خان یا مصری خان، موسی خیل ہوں یا چشتی مجاہد، ہدایت اللہ خان ہوں یا عامر نواب، راجہ اسد حمید ، فضل وہاب ہوں یا صلاح الدین، غلام رسول ہوں یا عبد الرزاق، محمد ابراہیم، ساجد تنولی ہوں یا شاہد سومرو یا لالہ حمید بلوچ ہوں یہ تمام صحافی صرف حق کی راہ کے شہید ہیں۔ ذمہ دار چاہے ریاست ہو یا اس کے ستون، دہشت گرد ہوں یا ملکی حالات لیکن اس تمام صورتحا ل نے پاکستان کو صحافیوں کے لئے خطرناک ملک بنا دیا ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان سے کہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے مسلمہ بین الاقوامی معیار کے مطابق صحافیوں کی ہلاکتوں اور اغواء کے واقعات کی مکمل اور جامع تحقیقات کرائے اور ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائے، لیکن اب بھی ورثا اور صحافی برادری انصاف کی منتظر ہے۔

Parosi Kay Haqooq



Sony Xperia™ Z1 Price = 66,000/- Rs. Only.!!

User Accounts – Islami Brother 72 & Islami Sister 63 (Create, Edit, Delete Accounts,Remember Password, Recover Password and User Name Functions) Languages: Arabic, Urdu, English & Hindi. Fill Madani Inamat Daily, Weekly, Monthly, Yearly and Qufl-e-Madina Sections. Simple User Interface (Easy One Click Answer Procedure) Remember Last Answered Question (Start From Where You Left Off) View and Finalize Monthly Performance (Kaarkardagee) Send Performance to Nigraan (Via Outlook, Default E-Mail Client or SMTP) Portability - Just Copy the Madani Inamat Folder into a Pen Drive, You can now run Madani Inamat Directly from the Pen Drive on any Computer. (By default this folder is located in ‘C:\Program Files\Dawat-e-Islami\Madani Inamat\’) – Make sure the computers have .Net Frame work 2.0 Installed. Complete Data Integration Across Platforms (When Madani Inamat gets launched for Mobiles phones, iOS Devices, Windows Mobile and Android devices, You can use the same data files, meaning you can shift your user accounts to and from different devices and computers. (You can use your Mobile Phone and Home Computer to fill Madani Inamat without Creating separate user Accounts for both devices.) Shift/Backup User Accounts to Other Computers. (For more Information View Help File) Reminder Alarm to fill Madani Inamat. (For Each User Separately) Remember and Save Complete History of Your Madani Inamat Activities. ( View Madani Inamat activity for any date by giving the specific date in the home page and clicking the respective tabs). Complete Data Integration Across Platforms (When Madani Inamat gets launched for Mobiles phones, iOS Devices, Windows Mobile and Android devices, You can use the same data files, meaning you can shift your user accounts to and from different devices and computers. (You can use your Mobile Phone and Home Computer to fill Madani Inamat without Creating separate user Accounts for both devices.) Shift/Backup User Accounts to Other Computers. (For more Information View Help File) Features and Versions Coming Soon Create Student (Jamia) Brother/Sister, Madani Munnay & Deaf Accounts. View Madani Inamat Questions in More Languages. Add Cloud Services (Login from Anywhere Any Device) Add Update Madani Inamat Feature Madani Inamat Mobile Versions. (Android, Windows Mobile, iOS) For download click on image below Madani Inaamat Desktop Application

فتاوٰی رضویہ

Fatawa-e-Razavia Software 1.1 Updated With Some More Changes This is a very useful application that allows users to read Fatawa Rizvia 30 volumes. User can also search and copy/paste search results. For download click on image below

Fatawa Rizvia

اوقاتُ الصلوۃ


By the grace of Allah, as a result of the joint efforts made by the I.T Majlis and Tauqeet Majlis of Dawat-e-Islami, a global non-political movement for the preaching of Quran and Sunnah, an excellent Software namely Prayer Timings has been designed on the basis of the research of Ala Hazrat Maulana Shah Imam Ahmed Raza Khan. Apart from the timing of Salah of more or less Twenty Seven Hundred Thousand places of the world, the direction of Qiblah can also be ascertained by virtue of this software. Moreover, the timing of Salah of any place of the world can be ascertained with the help of certain options. By virtue of the software’s particular options, the details of 12-month’s timings of Salah, Qaza Salah, Direction of Qibla, Sehar, Iftar and sacred days may also be ascertained. For download click on image below Auqat us Salat

القرآن الکریم


Al-Quran-Software

المدینہ لائیبریری


The Majlis-e-IT (I.T department) of Dawat-e-Islami “The Global Non-political Movement for the propagation of the Holy Quran and Sunnah” has developed lots of Softwares to serve the Muslim ummah and now presenting a software named as Al-Madina-Library, A Software to read lots of Islamic books, which is based on many publications of Al-Madina-tul-Ilmiyah and Shaikh-e-Tariqat Ameer-e-Ahlesunnat Hazrat Allama Maulana Abu-Bilal Muhammad Ilyas Attari Qadiri Razavi دامت برکاتہم العالیہ. For download click on image below Al Madina Library
درود شریف عظمت وفضیلت
دنیا میں لوگ اپنے بڑے کی تعظیم کرتے ہیں حتیٰ کہ فوج بھی اپنے سردار کو سلامی دیتی ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تو باعثِ تخلیق کون و مکان، ہادی انس و جان،شافع کل عالم و عالمیان ہیں۔ آپ کے احسان تلے ساری دنیا ہے اور خصوصاً اہل ایمان پر تو ہمیشہ آپ کے احسانات کی بارش ہوتی رہتی ہے ۔ ہر وقت امت ہی کی فکر ہے اور ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے امت کی بخشش کے لئے دعائیں فرماتے ہیں۔ یہاں تک کہ ولادت سے لے کر شبِ معراج پھر تا وصال اور ہمیشہ، میدانِ حشر ہوکہ میزان و صراط؛ امت ہی کی فکر ہے ۔ تو ایسے محسن اعظم جن کے احسانات کا احاطہ و شمار ناممکن ہے تو پھر ہم امتیوں سے کیا اتنا بھی نہیں ہوسکتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکرِ خیر میں رطبُ اللسان رہیں اور آپ کی عظمتوں کا چرچا کریں !

اللہ سبحانہ و تعالیٰ بذات خود حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کے ساتھ آپ پر صلاۃ و سلام نازل فرماتا ہے اور فرشتے بھی ہمیشہ آپ پر
‫#‏درود‬ و ‫#‏سلام‬ پڑھتے ہیں ۔ اسی لئے اہل ایمان کو صلاۃ کے ساتھ کثرتِ سلام کا تاکیدی حکم دیا گیا ہے ، ارشاد الہی ہے:
’’ إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُيُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا‘‘۔(سورۃ الاحزاب :56)
درود و سلام ہی حضور سے تقرب کا عظیم ترین ذریعہ ہے ؛ چنانچہ آپ� صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:قیامت کے روز میرے سب سے زیادہ نزدیک وہ ہوں گے جو بکثرت مجھ پر صلاۃ و سلام پیش کرتے ہیں۔ (جامع ترمذی شریف، ج:1،ص:110
Peer Sayed Abdul Hakeem Baba Ge
اللہ اور اسکے فرشتے نبی پاک ﷺ پہ درود و سلام بھیجتے ہیں اس لئیے اے ایمان والوں تم بھی نبی پاک پہ درود و سلام بھیجا کرو۔۔۔

اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آ............ل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إ...ِنَّك ......حَمِيدٌ مَجِيدٌاللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ 

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌاللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌاللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌاللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌاللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌاللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌاللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْكما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌمَجِيدٌ

اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كماباركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ

Darren Hardy's Weekend Challenge: Have a tough week? Or perhaps just a lackluster one? Use this weekend wisely! Re-instill your faith in yourself. A lack of self-confidence can keep you from reaching your greatness.

Start living with audacity NOW! What great thing will you do this weekend to replenish yourself?
Weekend Challenge: Have a tough week? Or perhaps just a lackluster one? Use this weekend wisely! Re-instill your faith in yourself. A lack of self-confidence can keep you from reaching your greatness. Start living with audacity, NOW! What great thing will you do this weekend to replenish yourself?
"Some people claim that it is okay to read trashy novels because sometimes you can find something valuable in them. You can also find a crust of bread in a garbage can, if you search long enough, but there is a better way." -- Jim Rohn

Thursday, November 14, 2013





اورنگزیب عالمگیر کے دربار میں ایک بہروپیا آیا اور اس نے کہا : " باوجود اس کے کہ آپ رنگ و رامش ، گانے بجانے کو برا سمجھتے ہیں ۔ شہنشاہ معظم ! لیکن میں فنکار ہوں اور ایک فنکار کی حیثیت سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں اور میں بہروپیا ہوں ۔ میرا نام کندن بہروپیا ہے ۔اور میں ایسا بہروپ بدل سکتا ہوں آپ کو جو اپنے علم پر بڑا ناز ہے کو دھوکہ دے سکتا ہوں اور میں غچہ دے کر بڑی کامیابی کے ساتھ نکل جاتا ہوں ۔اورنگزیب عالمگیر نے کہا : تمھاری بات وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے ۔ میں تو شکار کو بھی بیکار کام سمجھتا ہوں یہ جو تم میرے سامنے دعوہ کر رہے ہو اس کو میں کوئی اہمیت نہیں دیتا - " اس نے کہا : " ہاتھ کنگن کو آرسی کیا - آپ اتنے بڑے شہنشاہ ہیں اور دانش میں اپنا جواب نہیں رکھتے ۔ میں بھیس بدلونگا آپ پہچان کر دکھائیے - " تو انھوں نے کہا ! " منظور ہے " اس نے کہا حضور آپ وقت کے شہنشاہ ہیں ۔ اگر تو آپ نے مجھے پہچان لیا تو میں آپ کے دینے دار ہوں ۔لیکن اگر آپ مجھے پہچان نہ سکے اور میں نے ایسا بھیس بدلا تو آپ سے پانچ سو روپیہ لونگا ۔شہنشاہ نے کہا شرط منظور ہے ۔ اسے پتا چلا کے اگلے سال شہنشاہ مرہٹوں پر حملہ کریگا چنانچہ وہ وہاں سے پا پیادہ سفر کرتا ہوا اس مقام پر پہنچ گیا ۔ایک سال کے بعد جب اپنا لاؤ لشکر لے کر اورنگزیب عالمگیر ساؤتھ انڈیا پہنچا اور پڑاؤ ڈالا تو تھوڑا سا وہ خوفزدہ تھا ۔ اور جب اس نے مرہٹوں پر حملہ کیا تو وہ اتنی مضبوطی کے ساتھ قلعہ بند تھے کہ اس کی فوجیں وہ قلعہ توڑ نہ سکیں ۔لوگوں نے کہا یہاں ایک درویش ولی الله رہتے ہیں ان کی خدمت میں حاضر ہوں پھر دعا کریں پھر ٹوٹ پڑیں ۔شہنشاہ پریشان تھا بیچارہ بھاگا بھاگا گیا ان کے پاس - سلام کیا اور کہا ؛ " حضور میں آپ کی خدمت میں ذرا ............ " انھوں نے کہا ! " ہم فقیر آدمی ہیں ہمیں ایسی چیزوں سے کیا لینا دینا ۔ " شہنشاہ نے کہا ! " نہیں عالم اسلام پر بڑا مشکل وقت ہے ( جیسے انسان بہانے کرتا ہے ) آپ ہماری مدد کریں میں کل اس قلعے پر حملہ کرنا چاہتا ہوں ۔ " تو فقیر نے فرمایا ! " نہیں کل مت کریں ، پرسوں کریں اور پرسوں بعد نماز ظہر - " اورنگزیب نے کہا جی بہت اچھا ! چانچہ اس نے بعد نماز ظہر جو حملہ کیا ایسا زور کا کیا اور ایسے جذبے سے کیا اور پیچھے فقیر کی دعا تھی ، اور ایسی دعا کہ قلعہ ٹوٹ گیا اور فتح ہو گئی ۔مفتوح جو تھے پاؤں پڑ گئے ۔بادشاہ مرہٹوں کے پیشوا پر فتح مند کامران ہونے کے بعد سیدھا درویش کی خدمت میں حاضر ہوا ۔باوجود اس کے کہ وہ ٹوپیاں سی کے اور قران پاک لکھ کے گزارا کرتا تھا لیکن سبز رنگ کا بڑا سا عمامہ پہنتا تھا بڑے زمرد اور جواہر لگے ہوتے تھے - اس نے جا کر عمامہ اتارا اور کھڑا ہوگیا دست بستہ کہ حضور یہ سب آپ ہی کی بدولت ہوا ہے ۔ اس فقیر نے کہا : " نہیں جو کچھ کیا الله ہی نے کیا " انھوں نے کہا کہ آپ کی خدمت میں کچھ پیش کرنا چاہتا ہوں درویش نے کہا : " نہیں ہم فقیر لوگ ہیں ۔اورنگزیب نے کہا دو پرگنے یعنی دو بڑے بڑے قصبے ۔ اتنے بڑے جتنے آپ کے اوکاڑہ اور پتوکی ہیں ۔وہ آپ کو دیتا ہوں اور اور آئندہ پانچ سات پشتون کے لئے ہر طرح کی معافی ہے ۔
اس نے کہا : " بابا ہمارے کس کام کی ہیں یہ ساری چیزیں ۔ ہم تو فقیر لوگ ہیں تیری بڑی مہربانی ۔ " اورنگزیب نے بڑا زور لگایا لیکن وہ نہیں مانا اور بادشاہ مایوس ہو کے واپس آگیا ۔اور اورنگزیب اپنے تخت پر آ کر بیٹھ گیا جب وہ ایک فرمان جاری کر رہا تھا عین اس وقت کندن بہروپیا اسی طرح منکے پہنے آیا ۔تو شہنشاہ نے کہا : " حضور آپ یہاں کیوں تشریف لائے مجھے حکم دیتے میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوتا ۔ " کندن نے کہا ! " نہیں شہنشاہ معظم ! اب یہ ہمارا فرض تھا ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے تو جناب عالی میں کندن بہروپیا ہوں ۔ میرے پانچ سو روپے مجھے عنایت فرمائیں ۔ " اس نے کہا : " تم وہ ہو ۔کندن نے کہا ہاں وہی ہوں ۔جو آج سے ڈیڑھ برس پہلے آپ سے وعدہ کر کے گیا تھا ۔اورنگزیب نے کہا : " مجھے پانچ سو روپے دینے میں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ میں آپ سے یہ پوچھتا ہوں جب میں نے آپ کو دو پرگنے اور دو قصبے کی معافی دی جب آپ کے نام اتنی زمین کر دی جب میں نے آپ کی سات پشتون کو یہ رعایت دی کہ اس میری ملکیت میں جہاں چاہیں جس طرح چاہیں رہیں ۔ آپ نے اس وقت کیوں انکار کر دیا ؟ یہ پانچ سو روپیہ تو کچھ بھی نہیں ۔اس نے کہا : " حضور بات یہ ہے کہ جن کا روپ دھارا تھا ، ان کی عزت مقصود تھی ۔ وہ سچے لوگ ہیں ہم جھوٹے لوگ ہیں ۔ یہ میں نہیں کر سکتا کہ روپ سچوں کا دھاروں اور پھر بے ایمانی کروں ۔ "

اشفاق احمد زاویہ ١ بہروپ صفحہ ١٠
یہ دو ایسے نوجوانوں کا قصہ ہے جو مدینہ منورہ سے ترکی سیر سپاٹے کیلئے گئے۔ ان کا مقصد اپنے جیسے دوسرے نوجوانوں کی طرح شراب و شباب کے مزے لینا اور مستیاں کرنا تھیں۔
استنبول پہنچتے ہی ندیدوں کی طرح انہوں نے سب سے پہلے کچھ کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ اپنا مدعا اول شراب کی بوتلیں خریدیں اور ٹیکسی پر بیٹھ کر ہوٹل کی طرف روانہ ہوئے۔ ہوٹل انہوں نے شہر کے مضافات میں جا کر ایسا پسند کیا جہاں انہیں کوئی جاننے پہچاننے والا نا دیکھ سکے۔
کاؤنٹر پر رجسٹریشن کراتے ہوئے کلرک کو جیسے ہی پتہ چلا یہ دونوں مدینہ شریف سے آئے ہیں تو اس نے عام کمرے کے ریٹ میں ان کو ایک سوئٹ کھلوا کر دیدیا۔ اہل مدینہ چل کر اس کے ہوٹل میں آ گئے ہیں اس کی خوشی دیدنی تھی۔
دونوں کمرے میں پہنچے اور بس بوتلیں کھول کر معدے میں انڈیلنے بیٹھنے بیٹھ گئے۔ ایک تو کم ظرف نکلا کچھ ہی دیر میں نشے سے دھت بے سدھ سو گیا جبکہ دوسرا نیم مدہوش باقی کی بوتلوں کو کل کیلئے چھوڑ کر سو گیا۔ ان کو سوتے کچھ ہی دیر گزری ہوگی کہ کسی نے دروازہ کھٹکھٹایا۔
صبح کے ساڑھے چار بجے تھے، ایک نے غنودگی میں اُٹھ کر دروازہ کھولا تو سامنے کاؤنٹر کلرک کھڑا تھا۔ کہنے لگا کہ ہمارے امام مسجد نے یہ جان کر کہ ہوٹل میں مدینہ شریف سے دو آدمی آ کر ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اور یہ کہہ کر نماز پڑھانے سے انکار کر دیا ہے کہ وہ ایسی بے ادبی ہرگز نہیں کر سکتا۔ ہم لوگ آپ کا مسجد میں انتظار کر رہے ہیں، آپ جلدی سے تیار ہو کر آ جائیں۔
اس جوان کو یہ بات سن کر حیرت کا شدید جھٹکا لگا، اس نے جلدی سے اپنے دوسرے ساتھی کو جگا کر بتایا کہ صورتحال ایسی ہوگئی ہے۔ کیا تجھے کچھ قرآن شریف یاد ہے؟
دوسرے ساتھی نے کہا ہاں گزارے لائق قرآن شریف تو یاد ہے مگر لوگوں کی امامت کراؤں، ایسا نا سوچا ہے اور نا ہی کراؤں گا۔ دونوں سر جوڑ کر بیٹھ گئے اور لگے سوچنے کہ اس گلے آن پڑی مصیبت سے کیسے جان چھڑائیں۔
اس اثناء میں ایک بار پھر دورازہ کھٹکا؛ کاؤنٹر کلرک کہہ رہا تھا بھائیو جلدی کرو کرو ہم لوگ مسجد میں آپ کے منتظر ہیں، کہیں نماز میں دیر نا ہو جائے۔
ایک کے بعد دوسرے نے بھاگ کر غسل کیا، جلدی سے تیار ہو کر نیچے مسجد پہنچے، کیا دیکھتے ہیں کہ مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی ہے۔ ایسا لگتا تھا نماز فجر کیلئے نہیں لوگ مدینہ شریف کے شہزادوں کی اقتداء میں جمعہ کی نماز کیلئے اھتمام سے بیٹھے ہوں۔
ایک جوان کہتا ہے، میں مصلے پر چڑھا، اللہ اکبر کہہ کر لڑکھڑاتی زبان سے الحَمْدُ للهِ رَبِّ العَالَمِين پڑھا۔ نمازیوں میں سے کسی کی اس تصور سے کہ مدینے کا مکیں، دیار حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے آیا ہوا اور مسجد رسول کا ہمسایہ انہیں نماز پڑھا رہا ہے کی سسکاری نکل گئی۔ پھر کیا تھا کئیوں کے ضبط کے بندھن ٹوٹے۔ کہتا ہے نمازیوں کے رونے سے میری ندامت کیا بڑھی کہ میں بھی رو پڑا۔ سورۃ الفاتحہ کے بعد میں نے پڑھی تو محض سورۃ الاخلاص ہی، مگر اپنے پورے اخلاص کے ساتھ۔
نماز ختم ہوئی، نمازی میرے ساتھ مصافحہ کرنے کیلئے امڈ پڑے اور کئی ایک تو فرط محبت سے مجھے گلے بھی لگا رہے تھے۔ میں سر جھکائے کھڑا اپنا محاسبہ کر رہا تھا۔ اللہ نے مجھ پر اپنا کرم کیا اور یہ حادثہ میری ہدایت کا سبب بن گیا۔

(آپ کیلئے منقول اور مترجم کیا گیا)

Masjide Nabvi Yeh To Bata.By Amjad Hussain


آج میں نے اپنی زندگی کی سب سے انوکھی بیٹنگ دیکھی جب ہماری ٹیم کے پہلے 3 اسٹپڈ کھلاڑی صرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، ان کی اننگز کی خاص بات یہ تھی کہ ابتدائی اوورز میں، جبکہ گیند بالکل نئی تھی اور دونوں جانب سوئنگ بھی ہو رہی تھی تو ایسے میں گڈ لینتھ پر پڑنے والی گیندوں کو بیک فٹ پر جا کر کٹ شارٹ کھیلنے کی کوشش کی اور پویلین لوٹ گئے۔
خاص طور پر محمد حفیظ کو آؤٹ کرنے کے بعد ساؤتھ افریقن باؤلر خود حیران رہ گیا اور اس نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر اپنی ہنسی ضبط کی۔
انکے بعد ایک ڈفر نے آف سٹمپ سے باہر جاتی شارٹ پچ کیند کو بیک فٹ پر کھیلنے کی بجائے فرنٹ فٹ پر آکر لیگ سائیڈ کی طرف ایک آسان سا کیچ پکڑا دیا،
انکے بعد ہماری ٹیم میں شامل 4/5 کپتانوں میں سے ایک نے وائیڈ کی لائن سے بھی ایک میٹر باہر جاتی گیند کے ساتھ پنگا لینے کی کوشش کی جس پر موصوف اسٹمپ آؤٹ ہوئے اور پاکستان کو ایک سکور بھی ملا،
آج ہمارے 2 کھلاڑی وائیڈ بال پر آؤٹ ہوئے جس پر پتہ نہیں ساؤتھ افریقنز کو مبارک باد دی جائے یا ان گیندوں پر ایک ایک رن حاصل کرنے پر پاکستانی ٹیم کو؟
آئیے اگر آپکے پاس قومی ٹیم کو دینے کے بعد گالیوں کا سٹاک ختم ہوگیا ہو تو پھر میچ دیکھیں اور کسی معجزے کا انتطار فرمائیں اور اگر آپ میں اتنا ٹیمپرا منٹ نہیں ہے تو پھر چپ چاپ نیند کی 2 گولیاں کھا کر سو جائیِں۔
علی احمد چوہدری

کراچی ،ضمنی انتخابات کے موقع پر وہی ہوا جس کا ڈرتھا،بڑاتصادم،پارٹی کارکن مشتعل ،اضافی نفری طلب 8 گرفتار

کراچی(این این آئی)کراچی میں پی ایس ایک سو چودہ کا ضمنی انتخاب سیکیورٹی اداروں کیلئے مسئلہ بن گیا ، چنیسر ہالٹ کے پولنگ سٹیشن پر سیاسی کارکنو...