Sunday, July 9, 2017

کراچی ،ضمنی انتخابات کے موقع پر وہی ہوا جس کا ڈرتھا،بڑاتصادم،پارٹی کارکن مشتعل ،اضافی نفری طلب 8 گرفتار

کراچی(این این آئی)کراچی میں پی ایس ایک سو چودہ کا ضمنی انتخاب سیکیورٹی اداروں کیلئے مسئلہ بن گیا ، چنیسر ہالٹ کے پولنگ سٹیشن پر سیاسی کارکنوں میں تصادم کے بعد پولنگ روکنا پڑی ، پولیس اور رینجرز اہلکارمنہ دیکھتے رہ گئے ، آزاد امیدوار کے پولنگ ایجنٹ پر جیالوں کے تشدد کے خلاف پی ٹی آئی نے مقدمہ درج کرانے کا اعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی کو مشکوک دستاویزات کی بنا پر پولنگ اسٹیشن کے باہر روک لیا گیا جس پر پارٹی کارکن مشتعل ہوگئے ۔ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے رینجرز کی اضافی نفری کو طلب کر لیا گیا ، پولنگ کا عمل کچھ دیر کے لیے متاثر ہوا۔ میڈیا کو پاسز کے باوجود پولنگ اسٹیشن میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ رینجرز اور پولیس نے محمود آباد میں مختلف پولنگ اسٹیشنوں کے باہر سے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے صرف ایک صوبائی حلقے کا ضمنی انتخاب الیکشن کمیشن اور سیکیورٹی اداروں کیلئے وبال جان بن گیا ۔ پی ایس 114 میں پولنگ شروع ہوتے ہی کچھ مقامات پر گرما گرمی اور بد نظمی بھی دیکھنے میں آئی، چنیسر گوٹھ میں پیپلزپارٹی اور آزاد امیدوار کے حامیوں کے درمیان تلخ کلامی اور کھینچا تانی ہوئی۔ جیالے کارکنان نے آزاد امیدوار کے پولنگ ایجنٹ کو خوب دھویا ۔ پولنگ اسٹیشن سے مارتے ہوئے باہر لائے ، پولیس ، رینجرز سب منہ دیکھتے رہ گئے ۔ آزاد امیدوار اور پی ٹی آئی کی جانب سے پیپلزپارٹی پر دھاندلی کے الزامات بھی لگاگئے ۔ دوسری جانب محمود آباد میں پی پی اور(ن) لیگ کے حامی ایک دوسرے کے سامنے آگئے
جب کہ کچھ پولنگ اسٹیشنز پرمیڈیا نمائندوں کے داخلے پر بھی پابندی لگائی گئی جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا ہے۔چینسر گوٹھ اور محمودآباد میں کشیدہ صورتحال اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کے باعث ریٹرننگ آفیسر نے رینجرز کی مزید نفری طلب کرلی ہے، ذرائع کے مطابق چنیسر گوٹھ میں کشیدہ صورتحال کے بعد ڈی جی رینجرز نے سیکٹر کمانڈر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور چنیسر گوٹھ کے متاثرہ پولنگ اسٹیشن کی صورتِ حال معلوم کی۔ دوسری جانب رینجرز اور پولیس نے محمود آباد میں مختلف پولنگ اسٹیشنوں کے باہر سے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی نے کہا کہ کشیدگی پھیلاکر پولنگ کا عمل متاثر کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ پی ٹی آئی کے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ووٹ ضرور پڑنے چاہئیں، ٹھپے نہیں لگنے چاہئیں۔ایم کیوایم پاکستان کے رؤف صدیقی نے کہا کہ عام انتخابات میں اس حلقے میں بہت مارکٹائی ہوئی تھی،اس بار تو سیاسی جماعتیں ووٹ کے لیے ہاتھ جوڑ رہی ہیں۔پیپلزپارٹی کے سیکریٹری اطلاعات چودھری منظورنے پیپلزپارٹی کے امیدوار سعید غنی کوپولنگ اسٹیشن میں رینجرزکی جانب روکے جانے پر اپنے ردعمل میں کہاکہ انہیں پولنگ اسٹیشن میں جانے سے کیوں روکا گیا؟۔پیپلزپارٹی کے رہنما چودھری منظور نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو فون کرکے کہا کہ امیدواروں کو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ رد عمل میں ہمارے کارکنوں نے بھی دوسرے امیدوار کو روکا۔جماعت اسلامی کے امیدوارظہورجدون نے جامعہ اسلامیہ اخترکالونی میں ووٹ کاسٹ کیا، انہوں نے میڈیا بات چیت میں کہاکہ الیکشن کمیشن پولنگ ایجنٹوں کوہراساں کرنیکانوٹس لے۔ظہورجدون نے الزام عائد کیا کہ پولیس پیپلزپارٹی کے امیدوارکے کہنے پرمخالفین کوہراساں کررہی ہے،ہمارے ایجنٹوں کوپولنگ اسٹیشن میں ڈیوٹی دینے سے روکاگیاہے۔چنیسرگوٹھ اوردیگرعلاقوں میں ہمارے ایجنٹوں کودھمکایاگیا،پیپلزپارٹی اورایم کیوایم نے پورے شہرسے کارکن جمع کیے ہیں۔پی پی رہنما نبیل گبول نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ہمارے کارکنوں کو حراساں کیا جا رہا ہے ، پولنگ کا عمل روکنے والے آئندہ الیکشن کی تیاریاں کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ رینجرز سے اپیل ہے کہ وہ پرامن اور دھاندلی کے کنٹرول کیلئے اقدامات کرے ۔

Thursday, July 21, 2016

قاری محمد حنیف ڈار

ایسا ھے کہ زندگی میں بعض اوقات کسی شخص کی وہ خواھشات جو ھم سے وابستہ ھوتی ھیں، باوجود قدرت کے ھم وہ بھی پوری نھیں کرتے، اور پھر اس سے پیدا ھونے والی نا آسودگی سے دکھی لذت کشید کرتے رھتے ھیں۔

اس خود ساختہ پشیمانی کے قطرہ انفعال کو جنت کا پروانہ سمجھتے ھوئے ڈھٹائی سے جئے جاتے ھیں۔

مردہ روحوں کو یہ ھی زندگی سزاوار ھے  ..

حیف! اے جدید دور کے انسان کہ تو بھی خود کو انسان سمجھتا ھے۔

کلام درویش شاھد اعوان  ..

جب کوئی شخص  وسعت کے باوجود کسی کے درد کا درماں نہ کرے اور وقت گزر جانے کے بعد اس غریب کے دردناک انجام پر دکھیا اسٹیٹس لکھ کر ثواب دارین حاصل کرنے کی کوشش کرے تو  اس شخص کا مرثیہ ایسے ھی مضمون سے لکھا جانا چاھئے

Sunday, November 24, 2013

اس زمین نے انسانی تاریخ کا سب سے حیرت انگیز معاشرہ دیکھ رکھا ہے جہاں ۔۔۔

بادشاہ کے دربار میں ایک ایسا مقدمہ پیش ہوا جہاں کرایہ دار دعوی کر رہا تھا کہ مکان میں برآمد ہونے والا خزانہ مالک مکان کا ہے جبکہ مالک مکان کا موقف تھا کہ وہ گھر کرائے پر دے چکا ہے لہذا خزانہ کرایہ دار کا حق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ دونوں کو ڈر تھا کہ اگر ناحق لیا تو قیامت والے دن پکڑ ہوگی ۔۔۔۔

بازار میں ایک شخص گھوڑا خرید رہا تھا اور قیمت سن کر کہنے لگا کہ یہ قیمت تم نے کم بتائی کہ جبکہ اس گھوڑے کی قیمت اس سے زیادہ ہونی چاہئے اسکی قیمت بڑھاؤ اور پھر " خریدار " اس گھوڑے کی قیمت بڑھاتے بڑھاتے ایک مناسب حد تک لے آیا اور گھوڑا خرید لیا ۔۔۔۔۔ اسکو ڈر تھا کہ اگر اس گھوڑے کو بیچنے والی کی کسی مجبوری یا کم علمی کی بدولت کم قیمت پر لے لیا تو قیامت والے دن پکڑ ہوگی ۔۔۔۔۔۔

یہ صحابہ کرام کا دور تھا ۔ تاریخ انسانی کا ایک سنہری دور ۔۔۔۔

اس معاشرے کی خوبصورتی اور حسن کا اصل راز صحابہ کرام (ر) کے دلوں میں جگمگاتا ہوا ایمان تھا ۔ انکی نمازیں ، جہاد ، اخلاق ، آپس کی محبت اور شفقت ، انصاف غرض وہ سب کچھ جس نے اس معاشرے کو ایک بے مثال معاشرہ بنایا تھا اسی ایمان کی بدولت تھے ۔

اور یاد رکھیے ۔۔۔۔۔۔۔۔ " ایمان نافذ نہیں کیا جا سکتا " ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج ہم احمقوں کی طرح اس سنہری دور کو آنکھوں میں سجائے طاقت حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں اور اسکے لیے ایک دوسرے کے گلے کاٹ رہے ہیں ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر کسی طرح ریاستی طاقت ہاتھ آگئ تو ویسا ہی معاشرہ بزور طاقت دوبارہ بنایا جا سکتا ہے ۔

پیارے بھائیوں اس بات کو خوب سمجھ لو کہ ریاستی طاقت اسلام کے کچھ احکام ہی نافذ کر سکتی ہے ۔ " ایمان نافذ نہیں کر سکتی " ۔

ایمان نافذ کیا ہی نہیں جا سکتا ۔ یہ صرف لوگوں کے دلوں پر محنت سے آسکتا ہے ۔ وہ محنت جس سے ہم جی چرا رہے ہیں ۔ وہ محنت جو حضور (ص) اور صحابہ کرام ساری زندگی کرتے رہے ۔

اور جب تک لوگوں کے دلوں میں ایمان نہیں جاگے گا کوئی اسلامی معاشرہ وجود میں نہیں آسکے گا ۔ چاہے جتنی طاقت استعمال کر لو ۔

میں اس محنت کو ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں ۔ وہ مجھے حق اور خیر کا سرچشمہ نظر آرہا ہے ۔ وہ ہر مسلک اور فرقے سے بالاتر ہو کر " ایمان والوں " کی ایک جماعت تیار کر رہے ہیں ۔ میں ان میں شامل ہونے کے لیے تڑپ رہا ہوں ۔ میں تمھارے جھگڑوں ، فساد اور دنگوں سے بیزار ہوں اور تمھاری ہر تنقید اور اعتراض سے بےنیاز ۔۔۔۔۔
علی احمدچوہدری

Kaarobaar Mein Kaamyaab Kaise Hon

Kaarobaar Mein Kaamyaab Kaise Hon

                                                                     
                                                                      Self Help Book






Shahra-e-zindagi par kamyabi ka safar




Shahra-e-zindagi par kamyabi ka safar




Self Help Book





Aaj Nahi To Kabhi Nahi


      Aaj Nahi To Kabhi Nahi


 Self Help Books


Download

Saturday, November 23, 2013

Farhang e Asfiyah فرہنگ آصفیہ


اردو کی قدیم لغت



Read Online
V-1    V-2    V-3    V-4




                                                      Download Links Below
                                                        V-1     V-2     V-3    V-4

کراچی ،ضمنی انتخابات کے موقع پر وہی ہوا جس کا ڈرتھا،بڑاتصادم،پارٹی کارکن مشتعل ،اضافی نفری طلب 8 گرفتار

کراچی(این این آئی)کراچی میں پی ایس ایک سو چودہ کا ضمنی انتخاب سیکیورٹی اداروں کیلئے مسئلہ بن گیا ، چنیسر ہالٹ کے پولنگ سٹیشن پر سیاسی کارکنو...